محبت کی پہلی شرط عزت ہے جو عزت نہیں دے سکتا وہ سچا پیار بھی نہیں دے سکتا ۔آنسو کا ہر قطرہ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ مہنگا ہوتا ہے لیکن کوئی اس کی قیمت اس وقت تک نہیں جان پاتا جب تک وہ اس کی اپنی آنکھ سے نہ نکلے۔
ہمیشہ اپنی چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے بچنے کی کوشش کیا کرو کیونکہ انسان کبھی بھی پہاڑوں سے نہیں بلکہ چھوٹے چھوٹے پتھروں سے ٹھوکر کھا کر گرتا ہے ۔کسی نے پوچھا کہ اگر کوئی اپنا ہمیں بھول جائے تو کیا کریں جواب آیا کہ اگر کوئی اپنا ہو تو کبھی نہیں بھولتا اور جو بھول جائے وہ کبھی اپنا نہیں ہوتا۔ ملتا تو بہت ہے زندگی میں پر ہم گنتی اسی کی کرتے ہیں جو حاصل نہ ہو سکا ۔سپنے اگر تمہارے ہیں تو انہیں پورا بھی تم ہی کو کرنا ہوگا نہ ہی حالات کبھی تمہارے حساب سے ہوں گے اور نہ ہی لوگ۔ بولنے سے پہلے لفظ انسان کے غلام ہوتے ہیں لیکن بولنے کے بعد انسان اپنے لفظوں کا غلام بن جاتا ہے ۔ہمیشہ یاد رکھنا آپ میں برائی تب پیدا ہوگی جب آپ اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھنے لگیں گے جب لفظ خاموش ہو جاتے ہیں تو آنکھیں بات کرتی ہیں پر بڑا مشکل ہوتا ہے ان سوالوں کا جواب دینا جب آنکھیں سوال کرتی ہیں۔ دشمن بنانے کے لیے ضروری نہیں کہ کسی سے لڑا جائے آپ تھوڑے کامیاب ہو جائیں دشمن خیرات میں ملیں گے۔ بھروسہ ایک ربڑ کی طرح ہوتا ہے ہر غلطی کے بعد اور چھوٹا اور چھوٹا ہوتا جاتا ہے۔ کسی درخت پر اگر اوقات سے زیادہ پھل لگ جائے تو اس کی ڈالیاں ٹوٹنے لگ جاتی ہیں بالکل اسی طرح انسان کو اگر اوقات سے زیادہ مل جائے تو وہ رشتوں کو توڑنے لگتا ہے۔
پیسہ زندگی کی کمزوریوں میں سے ایک ہے ایک بار مٹھی میں بند کر لیا جائے تو چھوڑنے کو جی نہیں کرتا۔ اپنے اپنے ظرف کی بات ہے کچھ لوگ عزت اور کامیابی ملنے پر مزید جھک جاتے ہیں اور کچھ لوگ دوسروں کو جھکانے میں لگ جاتے ہیں۔ صبر کبھی نہ مانگو کیونکہ صبر کسی چیز کو کھو دینے کے بعد حاصل ہوتا ہے ہمیشہ سکون مانگو کیونکہ سکون حاصل کرنے کے لیے کسی چیز کو کھونا نہیں پڑتا۔ بھروسہ اور پیار بہت مہنگے تحفے ہیں اس لیے سستے لوگوں سے کبھی ان کی امید نہ کرنا۔ مذاق اور پیسہ ہمیشہ سوچ سمجھ کر اڑایا کرو بلاوجہ کسی کا دل نہ دکھایا کرو۔ رشتوں کو اگر مضبوط کرنا چاہتے ہو تو دوسروں کی غلطیوں کو بھول جایا کرو۔ چھوٹی سی غلط فہمی میں اتنا زہر بھرا ہوتا ہے کہ یہ ہمارے سالوں پرانے رشتوں کو مارنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ زندگی کو جیو اس کو سمجھنے کی کوشش نہ کرو۔ چلتے وقت کو بدلنے کی کوشش نہ کرو دل کھول کر سانس لو۔ اندر ہی اندر گھٹنے کی کوشش نہ کرو کچھ باتیں خدا پر بھی چھوڑ دو سب کچھ خود سلجھانے کی کوشش نہ کرو ۔پا لینے کی بے چینی اور کھو دینے کا ڈر بس اتنا سا ہی تو ہے یہ زندگی کا سفر۔ اور زندگی میں ہر روز کچھ نیا سیکھو نیا سوچو نیا کرو لرن کرو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں